بنگلور:29/دسمبر(ایس او نیوز) شہر میں برہت بنگلور مہانگر پالیکے کے اسکولوں میں زیر تعلیم بچوں کو بروقت نصابی کتابیں، جوتے، یونیفارم اور سوئٹرس کی فراہمی کیلئے آنے والے بجٹ میں تین سال کیلئے درکار رقم مہیا کرادی جائے گی۔یہ بات آج بی بی ایم پی میں ٹیکس اینڈ فائنانس کمیٹی چیرمین ایم کے گنا شیکھر نے بتائی۔ آج بی بی ایم پی کونسل اجلاس کے دوران اپوزیشن کی ممبر شانتا کماری اور دیگر اراکین کی طرف سے یہ معاملہ اٹھائے جانے پر جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پچھلے تین سال سے بی بی ایم پی اپنے اسکولوں میں زیر تعلیم بچوں کو نصابی کتابیں، جوتے، ساکس، یونیفارم وغیرہ بروقت مہیا نہیں کر پارہی ہے۔ آنے والے دنوں میں ایسی دشواری نہ ہونے پائے اس کیلئے تین سال کا گرانٹ بیک وقت جاری کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اپوزیشن ممبران کا یہ بیان درست ہے کہ ان اشیاء کی فراہمی کیلئے رقم کی ادائیگی نہیں ہوئی ہے۔ آنے والے دنوں میں قبل از وقت اس کیلئے ٹنڈر طلب کیا جائے گا اور تمام اشیاء کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ اس موقع پر خصوصی کمشنر رویندرا نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہاکہ بی بی ایم پی کی طرف سے اس کیلئے بروقت ٹنڈر جاری کیا گیاتھا،لیکن کسی نے اس ٹنڈر میں دلچسپی نہیں لی۔انہوں نے کہاکہ بی بی ایم پی کی طرف سے طلبا میں یونیفارمس کی تقسیم کیلئے جن سے خدمات حاصل کی گئی تھیں،ٹنڈر نہ ہونے کے سبب ان کو بل ادا نہیں کئے جاسکے۔ گزشتہ سال کے بل بھی اسی وجہ سے بی بی ایم پی کے محکمہئ مالیات میں زیر التواء ہیں۔ اس مرحلے میں سابق میئر منجوناتھ ریڈی نے بلوں کی ادائیگی نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے افسران کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہاکہ اعلیٰ افسرہوتے ہوئے وہ ایک کلرک کی طرح جواب نہ دیں، بلکہ افسران سے اسپیشل کمشنر تمام تفصیلات طلب کرکے جواب دیں۔ انہوں نے کہاکہ روی سمیت 18 افسران کو بی بی ایم سے ہٹاکر ان کے محکموں میں لوٹا دیا گیاتھا،لیکن دوبارہ وہ اسی عہدہ پر آچکے ہیں۔منجوناتھ ریڈی نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر روی اور دیگر 17افسران کو بی بی ایم پی سے معطل کرکے ان کے محکموں میں واپس بھیج دیا جائے۔